حضرت اسحاق میاں صندلی رحمتہ اللہ علیہ .Hazarat Ishaq Mian Sandali R.A
کراچی، پاکستان کی ایک معروف روحانی شخصیت
حضرت صوفی اسحاق میاں صندلی رحمتہ اللہ علیہ
==============================
دربار اسحاقیہ ٹرسٹ ، گلشن صندل، نارتھ کراچی موسوم بہ حضرت صوفی اسحاق میاں صندلی رحمتہ علیہ کا شمار کراچی کی بڑی خانقاہوں میں ہوتا ہے یہ خانقاہ فن تعمیر کا ایک اعلیٰ نمونہ ہونے کے علاوہ مرکزفیضان بھی ہے۔ دورِ حاضر میں اس طرح کی خانقاہیں خال خال نظر آتی ہیں۔
حضرت صوفی اسحاق میاں صندلی رحمتہ اللہ علیہ
==============================
دربار اسحاقیہ ٹرسٹ ، گلشن صندل، نارتھ کراچی موسوم بہ حضرت صوفی اسحاق میاں صندلی رحمتہ علیہ کا شمار کراچی کی بڑی خانقاہوں میں ہوتا ہے یہ خانقاہ فن تعمیر کا ایک اعلیٰ نمونہ ہونے کے علاوہ مرکزفیضان بھی ہے۔ دورِ حاضر میں اس طرح کی خانقاہیں خال خال نظر آتی ہیں۔
حضرت صوفی اسحاق میاں صندلی کی زیر سرپرستی پاکستان میں سلسلہ صندلیہ کو کافی فروغ حاصل ہوا ہے۔ آپ کے پیر و مرشد حضرت میاں صندل شاہ قادری نقشبندی رحمتہ اللہ علیہ کا شمار سلسلےقادریہ و نقشبندیہ کے اولیاء کاملین میں ہوتاہے جن کا مزار اقدس ہندوستان کے شہرپہاڑم شریف ضلع مین پوری میں زیارت گاہ خلق ہے۔
اس سلسلہ عالیہ میں سلسلہ قادریہ اور نقشبندیہ کے انضمام کی تاریخ کچھ یوں ہے کہ حضرت مجدد الف ثانی نے تصوف میں سلسلہ چشتیہ کی تعلیم اپنےوالدِ محترم سےپائی، تھی اور سلسلہ قادریہ کی شیخ سکندرکیتھلی اورسلسلہ نقشبندیہ کی تعلیم دہلی جاکرخواجہ باقی باللہ سےحاصل کی تھی اورآپ کو حضرت خواجہ باقی باللہ رحمتہ اللہ علیہ کی وفات کے بعد سلسلہ نقشبندیہ کی سربراہی کا شرف حاصل ہوا تھا اس لیے حضرت مجدد رحمہ کے دست حق پر قادری سلسلے میں شرف بیعت حاصل کرنے والے آپ کے مریدیں و خلفاء قادری نقشبندی مجددی کہلائے جاتے ہیں۔ یعنی اس طرح کے سالکینِ راہ طریقت تعلیمات قادری سلسلے کی حاصل کرتے ہیں اور ان کا ذوق نقشبدی ہوتا ہے۔ یوں حضرت صوفی اسحاق میاں صندلی کا سلسلہ طریقت قادری ونقشبندی چوبیس (۲۴) واسطوں سے بشمول حضرت مجدد الف ثانیؒ سے ہوتا ہوا شیخ عبدالقادرجیلانی رحمتہ علیہ سے جاملتا ہے ۔
حضرت اسحاق میاں صندلیؒ نے اپنے شیخ طریقت کے وصال فرماجانے کے بعد 1942 میں پاکستان ہجرت فرمائی اور کراچی کو اپنا مرکز بناکر مسجد قصابان کراچی کے ایک حجرے سے رشد وہدایت کا یہ سلسلہ جاری فرمایا اور سلسلہ عالیہ کے فروغ اور خلق خدا کی رہبری میں اپنے آپ کو مکمل طور پر وقف کردیا تھا اورساتھ ہی پاکستان ہجرت کرنے والےاپنے پیر بھائیوں کو بھی اپنے مکمل رابطے میں رکھ کر ان کی روحانی تربیت بھی فرمایا کرتے تھے۔ آپ نے اپنے شیخ طریقت کےوصال کے بعد اپنے کچھ پیر بھائیوں کو بھی اپنے شیخ طریقت کی روحانی رہنمائی وہدایت خلافت پر متمکن فرمایااور حضرت میاں صندل شاہ ؒ کے ایسے خلفاء سے بھی جنہیں د ستار خلافت بتوسط حضرت صوفی اسحاق میاں صندلی مرحمت فرمائی تھی جن میں نمایاں نام حضرت صوفی حکیم عبدالعزیز صندلیؒ عرف چھوٹے میاں ، حضرت مولانا فضل الرحمن صندلی رحمتہ اللہ علیہ سابق خطیب و امام جامع مسجد قصابان صدر کراچی اور حضرت قاری محمد ظفر القادری فضیلی صندلی سابق خطیب و امام ایک مینارہ مسجد جٹ لائن صدر کراچی اور حضرت الحاج حافظ مولانا محمد ابراہیم صندلی ؒ جنہیں عطائے خلافت بزبان مبارک حضرت میاں صندل شاہ ؒ اور رسم دستار بندیِ خلافت بدست مبارک حضرت میاں اسحاق صندلی ہوئی تھی شامل ہیں۔
الحمداللہ پاکستان بلخصوص کراچی میں سلسلہ صندلیہ حضرت الحاج حافظ مولانا محمد ابراہیم صندلی ؒ ، حضرت صوفی حکیم عبدالعزیز صندلیؒ ، حضرت مولانا فضل الرحمن صندلی اور حضرت قاری محمد ظفر القادری فضیلی صندلیجاری وساری ہوا ہے اور ایک کثیر تعداد نے بھی ان خلفاء حضرات کے دست حق پر شرف بیعت کرنے کے بعد اپنے قلوب و اذہان کو متجلی کیا ۔
حضرت صوفی اسحاق میاں صندلیؒ کا تعلق ہندوستان کے شہر آگرہ سے تھا اور آپ کا سن پیدائش 1902 ہے۔ آپ نہایت متقی و پرہیزگار اور روشن ضمیر بزرگ تھے اور آپ نے اپنے شیخ طریقت کی صحبت میں رہ کر وافر روحانی علم کا حصہ پایا تھا ۔آپ نے 18 سال کی عمر میں حضرت میاں صندل شاۃ کے دست حق پر اگرہ کی شاہی مسجد میں شرف بیعت کی سعادت حاصل کی اور وقتِ بیعت سے لیکر اپنے شیخِ طریقت کے وصال تک آپ کے دامن سے وابستہ رہے اور آپ کی نگرانی میں سلوک کے مراحل طے کرنے کے بعد آپ کو اپنے شیخ طریقت کاخلیفہ مجاز ہونے کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔حضرت میاں صندل شاہ ؒ کے وصال کے بعد پاکستان میں مقیم حضرت میاں صندل شاہ ؒ کے تمام مریدین و خلفاء حضرات آپ ہی کو اپنا روحانی رہبر اور اپنے شیخ کا قائم مقام متصور کرتے تھے اور سلسلہ صندلیہ کا روحانی مرکز آپ کی ذات گرامی ہی رہی تھی۔
آپ ایک تہجد گزار صائم الدہر بزرگ تھے اور ساری رات ذکر وفکر میں مشغول رہا کرتے تھے۔اس کے علاوہ آپ نے سن 1953 اور سن 1969میں حج بیعت اللہ کی سعادت بھی حاصل کی۔
حضرت شاہ فضیل قادری رحمتہ اللہ علیہ المعروف زندہ پیر جن کا سلسلہ نسب گیارہ پستوں سے ہوتا ہوا حضرت غوث آعظم دستگیر رحمتہ اللہ علیہ تک پہنچتا ہے اور آپ سلسلے قادریہ کے بزرگ ہیں جن کا مزارمبارک مکلی کے قدیمی قبرستان ٹھٹھ، سندھ میں واقع ہے۔قیام پاکستان کے بعد جب حضرت میاں صندل شاہ ؒ کے خلفاء حضرات پاکستان تشریف لے آئے تو ان خلفاءحضرات نے آپ کےاس مزار اقدس پر سالانہ عرس کی تقریبات کا سلسلہ بھی جاری فرمایا۔ حضرت میاں اسحاق صندلیؒ کی حیات تک حضرت شاہ فضیل قادری رحمتہ اللہ علیہ سالانہ عرس کی تقریبات بھی آپ کی زیر سیادت منعقد ہوتی رہیں تھیں۔
حضرت اسحاق میاںصندلی ؒ کا معمول تھا کہ آپ ہر سال باقاعدگی سے اپنے پیر ومرشد کے عرس مقدسہ کی تقریبات میں شرکت کے لیے ہندوستان، پہاڑم شریف جایا کرتے تھے۔حضرت میاں اسحاق صندلیؒ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ آپ نے اپنے شیخ طریقت کے احوال و مناقب کو گلہائے صندل کے نام سے کتابی شکل میں مرتب کروایا ہے۔ اس کتاب کی تالیف سے قبل حضرت میاں صندل شاہ ؒ کے ایک اور خلیفہ مجاز حضرت ضیا اسلام ؒ جو آپ کےپیر ومرشد حضرت سراج اسلام ؒ کے صاحبزادے تھے سلسلہ قاریہ نقش بندیہ کےپیران شجرہ کے احوال پر ایک کتاب بنام سراج المتقین مرتب کرچکے تھے اور یوں کتاب گلہائے صندل اور کتاب سراج المتقین یہ دونوں کتب سلسلہ صندلیہ کےجملہ بزرگان دین کے احوال کو احاطہ کیے ہوئے ہیں۔
حضرت صوفی اسحاق میاں صندلیؒ کا وصال یکم محرم الحرام ۱۴۱۲ کو ہوا۔ حضرت صوفی اسحاق میاں صندلی ؒ کے وصال کے بعد آپ کے خلیفہ مجاز حضرت صوفی محمد علیم الدین اسحاقی ؒ جو آپ کے فرزندِ جانی اور نواسی داماد بھی تھے کو اپنے شیخ کی مسند پربطور جانشین وزیب سجادہ نشین دربار اسحاقیہ علیمیہ، نارتھ کراچی ہونے کا شرف حاصل ہوا تھا۔ حضرت صوفی میاں اسحاق صندلی ؒ کا مزار اقدس دربارہ اسحاقیہ و علیمیہ، گلشن صندل، نارتھ کراچی میں واقع ہے۔
آپ کے مزار سے متصل آپ کے سجادہ نشین وخلیفہ حضرت صوفی علیم الدین اسحاقی ؒ کی لحد مبارک کی بھی ہے ۔ حضرت علیم الدین اسحاق ؒ ایک فنا فی الشیخ بزرگ تھے اور آپ نے بھی اپنی پوری زندگی اطاعتِ شیخ میں بسر کی اور بعد از وصال آپ کو یہ سعادت نصیب ہوئی کہ آپ اپنے شیخ کے پہلو میں محو استراحت ہیں۔ ایسی سعادت بہت کم بزرگوں کونصیب ہوتی ہے۔
حضرت میاں اسحاق صندلیؒ کے عرس مبارک کی تقریبات ہر سال یکم تا دو محرم الحرام کو جب کہ حضرت صوفی علیم الدین اسحاقی صندلی کےعرس مبارک کی تقریبات ہر سال 12 تا 14 ربیع الثانی کو دربار اسحاقیہ علیمیہ، نارتھ کراچی میں بڑے تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوتی ہیں,
والسلام (محمد سعید الرحمن ایڈوکیٹ)
والسلام (محمد سعید الرحمن ایڈوکیٹ)
Comments
Post a Comment