انفس و آفاق


Image may contain: 1 person, text


انفس و آفاق 
آآآآآآآآآآآآآآآآآآآآ
ہم تو زنجیر سفر شوق میں ڈالے ہوئے ہیں
ورنہ یہ انفس و آفاق کھنگالے ہوئے ہیں
صوفیاء اکرام کی اصطلاح میں نفسِ انسانی مع اپنے ظاہر وباطن کے انفس کہلاتی ہے اوراس کے ملاحظ و مطالعہ کرنے کے عمل کو سیرِ انفسی کہا جاتا ہے۔اس کے بر عکس کائنات میں جو کچھ ازقسم ظاہر وباطن ہے آفاقی ہے اور اُس سے بطریق کشف و شہود آگاہ ہونا سیرِ آفاقی ہے۔
بقول صوفیاء اکرام آفاق میں جو کچھ ہے وہ سب اجمالی طور پر انفس میں بھی ہے جو کچھ یہاں ہے وہی وہاں (آفاق) میں ہے اور جو کچھ وہاں (آفاق) میں ہے وہی یہاں (انفس) میں ہے ، صرف اجمال وتفصیل کا فرق ہے۔ سیر ِانفسی سیرِ اجمالی ہے اور سیرِ آفاقی سیرِتفصیلی ہے۔ 

(والسلام  (محمد سعید الرحمن ایڈوکیٹ

Comments

Popular posts from this blog

سلسلہِ صندلیہ . حضرت علی محمد المعروف میاں صندل شاہ رحمتہ اللہ علیہ

جون ایلیا ایک تعارف