حضرت سید شاہ فضیل قادری البغدادی، مزار اقدس مکلی ٹھٹھ ،سندھ
حضرت سید شاہ فضیل قادری البغدادی، مزار اقدس مکلی ٹھٹھ ،سندھ
=========================================
=========================================
حضرت شاہ فضیل قادری رحمتہ اللہ علیہ المعروف زندہ پیر سلطان بہلول لودھی کے دور میں 14 صفر المظفر 871ھجری کو پیدا ہوئے۔ آپ کا وطن بغداد شریف ہے اور آپ کا سلسلہ نسب گیارہ پستوں سے ہوتا ہوا حضرت غوث آعظم دستگیر رحمتہ اللہ علیہ تک پہنچتا ہے ۔ آپ انتہائی پرہیزگار اور صاحب کرامت بزرگ گزرے ہیں اور آپ اپنے وقت کے سرداراولیاء، امام العارفین و قطبِ ارشاد صوفی بزرگ تھے۔ آپ ؒ کے روحانی مقام کے بارے میں حضرت مجدد الف ثانی ؒ فرماتے ہیں کہ جب مجھ کو خاندان قادریہ کا کشف ہوتا ہے تو مجھےحضرت غوث اعظم دستگیرؒ کے بعد حضرت شاہ فضیل قادریؒ اور آپ کے خلیفہ حضرت شاہ کمال کیتھلی قادری رحمتہ اللہ جیسے علو مرتبت بزرگ نظر آتے ہیں۔
حضرت سید شاہ فضیل قادریؒ کے پیر ومرشد حضرت سید شاہ گدارحمان ثانی رحمتہ اللہ علیہ تھے جن سے آپ نے خرقہ خلافت حاصل کیا تھا اور آپ کے پیر ومرشد نے یہ خرقہِ خلافت حضرت سید شمس الدین عارف رحمتہ اللہ علیہ سے کابل میں حاصل کیا تھا ۔ اس خرقہ کی بابت سلطان المشائخ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاءؒ سے منقول ہے کہ حضرت محمدﷺ شب معراج میں ایک خرقہ بہشت سے لائے تھے۔ حضرت محمدﷺ نے یہ خرقہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو دیا تھا۔ پھر یہ خرقہ حضرت امام حسین علیہ السلام اور دیگر امامین سے ہوتا ہوا حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ تک پہنچا تھا۔ پھر یہ خرقہ آپ کے فرزند حضرت عبد الرزاق گیلانی رحمتہ اللہ علیہ سے ہوتا ہوا واسط با واسط حضرت سید شاہ فضیل قادریؒ اور پھرحضرت شاہ کمال کیتھلی ؒ کے پاس پہنچا اور پھر حضرت شاہ کمال کیتھلی ؒ کے خلیفہ حضرت شاہ سکندر کیتھلی ؒ نے یہ خرقہ حضرت مجدد الف ثانی رحمتہ اللہ علیہ کو عطا فرمایا۔
واضح رہے کہ حضرت مجدد الف ثانی نے تصوف میں سلسلہِ چشتیہ کی تعلیم اپنےوالدسےپائی، سلسلہِ قادریہ کی حضرت شاہ کمال کیتھلی ؒ کے خلیفہحضرت شیخ سکندرکیتھلی ؒ سے اورسلسلہ نقشبندیہ کی تعلیم دہلی جاکرحضرت خواجہ باقی باللہ سےحاصل کی تھی۔ آپ کو حضرت خواجہ باقی باللہ کے وصال کے بعد (نومبر 1603ءمیں سلسلہ نقشبندیہ کی سربراہی کا شرف حاصل ہوا۔
حضرت شاہ فضیل قادری ؒ نےسندھ کے قدیمی شہر ٹھٹھ میں اپنے پیر ومرشد کے حکم پر مستقل سکونت اختیار کی۔ٹھٹھ میں مستقل قیام کرنے سے قبل آپ نے دنیا کےبیشتر ممالک کی سیاحت بھی کی تھی جس میں سمرقند،بخارا، تاشقند، روم، شام، مصر شامل ہیں ۔اس سیاحت کے دوران آپ نے اپنے خلیفہ حضرت شاہ کمال کھتیلیؒ کے ہمراہ سات بار حج بیت اللہ کی سعادت بھی حاصل کی۔ آپ سے بیشتر ممالک میں بھی بے شمار کرامتوں کا ظہور ہوا۔
حضرت شاہ کمال کیتھلی قادریؒ جن کا شمار آپ کےخلفاء میں ہوتا ہے کی بابت حضرت شاہ فضیل قادری نے آپ کے والد سید عمر رحمتہ اللہ علیہ کو آپ کی پیدائش سے کافی مدت پہلے ایک نامی گرامی فرزند کی ولادت کی بشارت اس نوید کے ساتھ دی تھی کہ اس فرزند کا ولایت میں اعلیٰ مقام ہو گا جو وحید العصر ہو گا۔ جب حضرت شاہ کمال کی ولادت ہو گئی‘ تو شاہ فضیل قادریؒ تشریف لائے اور بچے کو گود میں لے کر فرمایا کہ یہ بچہ غوث اعظم کی اس پیشین گوئی کی ہوبہو اور جیتی جاگتی تصویر ہو گا جو سینہ بہ سینہ چلی آ رہی ہے۔ آپ کی تعلیم وتربیت حضرت فضیل قادریؒ کےزیر نگرانی ہوئی آپ بہت جلدعلوم ظاہری کی تکمیل وتحصیل سے فارغ ہوئے۔ آپ نے حضرت فضیل قادری کےدست حق پرست پربیعت بھی کی اورانہیں سےخرقہ خلافت پایا۔ جب آپ نے سلوک کےتمام مدارج طے کرلیے اور ریاضت،عبادت اورمجاہدہ میں کوئی کسراٹھا نہ رکھی تو حضرت شاہ فضیل قادریؒ نے آپ کےروحانی کمالات سےخوش ہوکرآپ کو ہندوستان کی ولایت عطا فرمائی،کہ آپ ہندوستان جاکرتادم آخررشدوہدایت میں مشغول رہیں۔
شاہ فضیل قادری 17محرم الحرام سن 999ھ کو اس دارفانی سے رخصت ہوئے۔ آپکے مزار مبارک کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہےبعض تذکر ہ نگار آپ کا مزار اقدس کابل اور بعض حیدرآباد سندھ اور بعض ٹھٹھ سندھ میں واقع ہے تحریر کرتے تھے۔ مگر تحقیق سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ آپ کا مزارمبارک مکلی کے قدیمی قبرستان ٹھٹھ، سندھ میں واقع ہے۔
آپ کےمزار اقدس کی نشاندھی قیام پاکستان سے قبل قادریہ سلسلے کے ایک روحانی بزرگ حضرت سید علی محمد شاہ قادری نقشبندی مجددی، چشتی سہروردی المعروف میاں صندل شاہ رحمتہ اللہ علیہ (پہاڑم شریف ، ہندوستان )نے اپنے روحانی مکاشفے سے فرمائی تھی۔جب حضرت میاں صندل شاہ ؒ کراچی تشریف لائے تھے تو آپ نے اپنے معتقدین کے ہمراہ اپنے پیران شجرہ حضرت شاہ فضیل قاری ؒ کے مزار اقدس مکلی، ٹھٹھ سندھ حاضری دینے کے لیے تشریف لے گے جہاں ایک احاطے کے اندر صرف ایک قبر تھی۔ اس قبر مبارک پر مراقبے کے بعد آپ نے فرمایا کہ یہ حضرت شاہ فضیل قادری ؒ کا مزار نہیں ہے۔ آپ نےحضرت سیدنا عبداللہ شاہ اصحابی ؒ کے مزار اقدس پر حاضری دی اور وہاں رات بھر مراقبہ فرمایا پھر آپ کو بشارت دی گی کہ حضرت شاہ فضیل قادری ؒ کا مزار ہمارے مغربی جانب چہار دیواری میں جس میں نیم اور پیلو کا درخت ہے واقع ہے۔ آپ وہاں تشریف لے گے وہاں مراقبے میں آپ کی ملاقات حضرت شاہ فضیل قادری ؒ سے ہوئی۔ حضرت میاں صندل شاہ ؒ نے نشانی کے طور پر حضرت شاہ فضیل قادری ؒ کے مزار اقدس پر ایک پھتر نصب کیا اور معتقدیں کو بتایا کہ یہ مزار اقدس حضرت شاہ فضیل قادریؒ کا ہے۔
قیام پاکستان کے بعد جب حضرت میاں صندل شاہ ؒ کے خلفاء حضرات پاکستان تشریف لے آئے تو ان خلفاءحضرات نے آپ کےاس مزار اقدس پر باقاعدہ کتبہ نصب کرکے سالانہ عرس کی تقریبات کا سلسلہ جاری فرمایا جو کہ ہر سال 16 اور 17 محرم الحرام کو بڑے تزک واحتشام کے ساتھ منایاجاتا ہے.
والسلام (محمد سعید الرحمن ایڈوکیٹ)
والسلام (محمد سعید الرحمن ایڈوکیٹ)
Comments
Post a Comment