شراب ۔ عشق و شراب میں مماثلت
شراب وہ خمیرکیاہوا مشروب جس کے پینےسےانسان میں سرور اور نشہ پیدا ہوتاہے۔ تصوف میں بادہ و شراب عشق و محبت کو کہتے ہیں ۔ عشق میں بھی شراب جیسا نشہ و سرمستی کی کیفیت ہوتی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حاصل مطالعہ: محمد سعید الرحمنٰ، ایڈوکیٹ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ شراب سے مراد ایسا خمیر کیا ہوا مشروب لیا جاتاہے جس کے پینے سے انسان میں سروراور نشہ پیدا ہوتاہے۔ فرھنگ آصفیہ میں شراب کے معنیٰ پینے کی شئے خواہ وہ شربت ہو یا پانی کے ہیں۔ جب کے شراب کے دوسرے معنیٰ نشہ کرنے والا عرق ، مئے، خمر، صہبا (شرابِ سرخ)، مدرا د (نشہ آور چیز) اور دارو کے بھی درج ہیں۔ خمر عربی کا لفظ ہے جس کے اصل معنی کسی چیز کو چھپانے کے ہیں لفظ خمر سے خمار نکلا ہے یعنی ایسا نشہ جوعقل کو ڈہانپ لیتاہے۔بعض ماہرِ لسانیات کے نزدیک ہر نشہ آور چیز پر خمر کا لفظ بولا جاتا ہے جس سے نشہ طاری ہوجائے اور بعض کے نزدیک صرف اس مشروب کو خمر کہا جاتا ہے جو شراب، جو، انگور یا کھجور سے کشید کی گئی ہو ۔ تصوف میں شراب سے مراد عشق و محبت، ذوق وشوق، مدہوشی اور جلوہ محبوب سے جو مستی اچانک محب کے دل میں پیدا ہوجاتی ہے لی جاتی ہ